شعوروآگاہی، خود کو پہچاننے اور ارد گرد کو جاننے کی آرزو اور تڑپ تعلیم ہے۔ یہ معاش کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ بذات خود دین و دنیا کی سب سے بڑی دولت ہے۔ تعلیم میں اپنے ایمان اور عقیدے کی بنیاد مُوجود ہو تو تعلیم فائددہ دیتی ہےخواہ تعلیم د ینی ہو یا دنیاوی۔ اسی لیے علامہ اقبال ڈھارس بندھاتے ہیں اور مغرب کی تعلیم کو بھی بُرا نہیں کہتے۔
جوھر میں ہو لالہ تو کیا خوف
تعلیم ہو گر فرنگیانہ
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں