April 14, 2013 - علی شیراز
تبصرہ کریں

میری آنکھوں سے دیکھو تو! پر ایک نظر

محمد امین انجم نے اپنی شاعری میں لفظوں کا استعمال بڑی ایمانداری سے کیا ہے۔ اُن کی غزلیں سادگی اور سلاست سے لبریز ہیں لہجے میں رچاؤ، دل  بستگی اور ایک والہانہ کیفیت ہے۔ غمِ جاناں کے ساتھ ساتھ غمِ دوراں سے بھی بے خبر نہیں ہیں۔ جہاں محبوب کے تیکھے نینوں، حُسن کے سات رنگوں کی دھنک اور یاد کے جگنو پکڑتے ہوئے شب گزارنے کا تذکرہ ہے وہاں غمِ دوراں کا اظہار کرتے ہوئے بھی اُنھوں نے جمالیاتی حُسن کی عینک کو اُترنے نہیں دیا اور زندگی اُنھیں گرتی ہوئی رقاصہ کی طرح نظر آتی ہے۔ بائی پاس سوسائٹی میں رہتے ہوئے محمد امین انجم کو معاشرتی مسائل کاپورا ادراک ہے اور وہ بے اختیار یہ کہتے ہیں:

ملنے کے اسباب کرو        ملنا بُہت ضروری ہے

اُنھوں نے نعت،غزل ، نظم ، قطعہ اور ہا ئیکو پر خامہ فرسائی کی ہے جو اُن کی شعری چابک کاری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اُن کی غزلیں اور نظمیں مُحبت کی دھند میں ایسے ہی لپٹی ہوئی ہیں جیسے دسمبر کی صُبحیں۔ دعاگو ہوں کہ اللہ کرے زور قلم زیاد

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

تبصرہ تحریر کریں۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *