July 23, 2012 - علی شیراز
2 تبصر ے

لیڈز یونیورسٹی میں انٹرویو! My Interview at The University of Leeds

آج میرا لیڈز یونیورسٹی میں انٹرویو تھا۔ جسکی  تیاری میں ،میں کئی دنوں سے مشغول تھا۔ میں صُبح  و سویرے اٹھا اور ناشتہ کیا اور  پھر بچوں کو سکول چھوڑنے کے بعد لیڈز کے لئے رختِ سفر باندھا۔  میں بذریعہ کار ہی جا رہا تھا جسکا پٹرول اور پانی میں رات کو ہی چیک کر چکا تھا۔ اس کے علاوہ میرے پاس اے۔ اے کا  کارڈ بھی تھا جو کہ میں ہنگامی حالت میں استعمال کر سکتا تھا۔ پیٹرا برا  کا موسم خوشگوار تھا اور  ہر طرف دھوپ نکلی ہوئی تھی۔ میں نے سفر کی دُعا کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کیا اور   اپنے سٹلائیٹ نویگشن سسٹم میں اپنا مطلوبہ ایڈریس ڈالا اور چل پڑا۔   راستے میں میرے ساتھ صرف  راستہ ہی تھا اور  میلوں پھیلی ہوئی اندر اور باہر کی تنہائی جس نے موقع پاتے ہی مجھ سے ہم کلام ہونا شروع کر دیا تھا۔ میں اور میری تنہائی ہم کلام تھے  ! ذہن پر آنے والے انٹرویو کے سوالات  ڈُوب اُبھر رہے تھے اور  مطلوبہ جوابات کو   بھی اپنے ذہن کے کسی کونے میں ڈھونڈ رہا تھا۔ ساتھ ہی ساتھ میری گاڑی ہوا کا سینہ چیرتے ہوئے لیڈز یونیورسٹی کی طرف رواں دواں تھی۔مجھے یونیورسٹی پہنچنے میں تقریبا  اڑھائی گھنٹے لگے۔ جب میں وہاں پہنچا تو پارکنگ کی جگہ ڈھونڈنے میں خاصی دقت ہوئی لیکن  بالاآخر میں نے ایک گلی میں گاڑی کھڑی کی اور مشین سے ٹکٹ نکال کر گاڑی پر چسپاں کیا جو کہ صرف دو گھنٹوں کے لئے کارآمد تھا۔ گاڑی سے اُترنے سے پہلے میں‌نے اپنے موبائیل فون پر پیغامات اور ای میلز چیک کیں تو پتہ چلا کہ مانچسٹر یونیورسٹی والوں نے بھی مجھے انٹرویو کے لئے بُلایا ہے۔ خیر میں گاڑی سے اُترا اور مطلوبہ جگہ ڈھونڈنے میں مجھے پندرہ منٹ اور لگ گئے لیکن میں وقت مقررہ سے پانچ منٹ پہلے ہی انٹرویو کے لئے پہُنچ چکا تھا جو کہ ایک خوش آئند بات تھی۔ ٹھیک ڈیرھ بجے میرا انٹرویو شروع ہوا جو دو بج کر پانچ منٹ پر ختم ہوا۔  یہ ایک پینل انٹرویو تھا جس میں تین خواتین اور دو مرد حضرات شامل تھے۔سبھی نے مجھ سے تقر یبا پانچ پانچ سوالات پوچھے جن کے میں نے اپنی بساط کے مطابق تسلی بخش جوابات دئیے۔ میں زندگی میں بے شُمارانٹرویو دے چکا ہوں اور میرا یہ تجربہ میرے  کا م آیا۔  

سب سے پہلے انٹرویو پینل نے  فردا فردا اپنا تعارف کروایا اور اس کے بعد  مجھے اپنے تعارف کی دعوت دی ۔اس مرحلے سے خُوش اسلوبی سے گذرنے کے بعد چیئرپرسن نے مجھے اپنا  دو گھنٹے کا لیسن پلان دکھانے کے لئے صرف دو منٹ دیئے جو مجھے بہت ہی کم لگے مگر  میری ٹائم مینجمنٹ  کی مہارت میرے کام آئی اور میں نے دو منٹ کے اندر اندر ہی اپنے لیسن پلان کی وضاحت کر دی اس کے بعد   یکے بعد دیگرے  مجھ پینل  کی طرف سے سوالات کی بوچھاڑ کا سامنا کرنا پڑا! میں نے بھی چوُمکھی لڑائی لڑی اور ہر طرف سے آنے والوں   سوالات کے احسن طریقے سے     جوابات دئیے۔ یہ سلسلہ کافی دیر تک چلتا رہا۔  انٹرویو کےاختتام پر مجھے بھی سوالات پوچھنے کا موقع دیا گیا۔ میں نے اس موقع کا بھر پور استعمال کرتے ہوئے چند سوالات داغے جن کے پینل کی طرف سے تسلی بخش جوابات دیئے گے۔  مجھے وعدہ فردا کے ساتھ وہاں سے رخصت کیا گیا اور کہا گیا  کہ تین دن کے اندر اندر مجھے اس  پنیتیس منٹ کی مشق ستم کے نتائج سے مطلع کیا جائے گا۔ میں کمرہ انٹرویو سے باہر نکلا تو  دو اور اُمیدوار اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔اُن سے رسمی علیک سلیک ہوئی اور پھر  وہاں سے دل میں اُمید کی کرن لئے ہوئے میں اپنے گھر کی طرف روانہ ہوا۔  اڑھائی گھنٹے کی مسلسل مسافت کے بعد میں پیٹربرا پہنچا تو  تھکن اور نیند سے بُرا حال تھا۔ گھر آکر تھوڑا آرام کیا اور چائے کی پیالی سے تھکن اُتارنے کی   ناکام کوشش کی۔  تقریبا  چار بجے کے قریب میرے موبائیل فون کی گھنٹی بجی اور مجھے یہ مژدہ جانفزا ملا کہ دُعائیں قبول ہو چکی ہیں اور  مجھے لیڈز یونیورسٹی میں بطور اُردو لیکچرر ملازمت مل چُکی ہے۔ خبر سنُتے ہی میں نے پروردگار کا شکریہ ادا کیا۔اُس وقت میرا سب سے چھوٹا بھائی سلمان اور میری ساس صاحبہ کمرے میں موجود تھے جنہوں نے گلے مل کر مجھے مُبارک باد دی اور میری ساس صاحبہ نے مجھے بہت ساری  دُعاوں سے نوازا۔ میرا بھائی جسکا اوڑھنا بچھونا ہی آجکل فون اور فیس بُک ہے اُس نے تُرت پاکستان فون ملایا اور مجھ سے پہلے ہی میرے ابو،امی تک یہ خوشخبری پہنچا دی اور پھر اس کے بعد لامتناہی مُبارک بادوں کا سلسلہ شروع ہو گیا جو کہ ابھی تک جاری و ساری ہے۔ میں نے اللہ  تعالی کی  ذاتِ مُبارکہ کا صد ہا شُکر ادا کیا  جس نے میرے والدین ،بہن بھائیوں، عزیزواقارب، دوست احباب اور میرے بیوی بچوں  کی دُعاوں کو شرفِ قبولیت بخشا اور مجھے اس عزت سے نوازا ۔ آج مجھے یقین ہوا کہ کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ انسان کا آدھے سے زیادہ مُقدر دوسروں کی زُبانوں پر لکھا ہوتا ہے اس لئے ہر دل سے دُعا لینے کی کوشش کرنی چاہیے۔

 

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 2 تبصرے برائے تحریر ”لیڈز یونیورسٹی میں انٹرویو! My Interview at The University of Leeds

  1. ماشااللہ آپ نے جو محنت انٹرویو دینے سے پہلے کی اس کو دیکھ کر یوں لگتا تھا کہ یہ جوب آپکو ہی ملے گی اللہ تعالی آپکو آئندہ بھی اسی طرح ہمت ، طاقت اور جزبے سے کام کرنے کی توفیق دے اور اردو زبان کہ ترقی کہ لیے آپکی ہر کاوش کامیاب ہو (امین)

  2. بڑی تگ و دو کے بعد اردو کا کوئی تک کا بلاگ ملا ہے، جس پر کم از کم اپنی رائے لکھی جا سکتی اور اس میں حصہ لینے کا احساس ھوتا ھے.

تبصرہ تحریر کریں۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *