December 28, 2013 - علی شیراز
تبصرہ کریں

ایک ہونہار شاگرد کی ایک ا ُستادِ کے لیے ایک خوبصورت نظم

عظیم انسان، خوش فکر شاعر، ادب نواز صدر شعبہ اُردو جا معہ پنجاب، لاہور

اُستادِ مکرم جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کے لیے نہایت ادب و احترام کے ساتھ

وہ مختصر سی زندگی میں روگ پالتا نہیں

ملامتوں میں زندگی گزارتا نہیں

مزاج کا حسین ہے

وہ موسموں کی شدتوں سے با خبر

وہ رنگ و بوُ کی با کمال ساعتوں سے بہرہ ور

شکست خُوردگی پہ اس کا کب یقین ہے

ہنسی خوشی کا وہ امین ہے

بلادِ بے اماں میں ہم ستم رسیدگاں

کے پست حوصلوں کو رفعتوں سے

آشنا کرے‘ وہ شادماں کرے

وہ خواب ساعتوں کو

لازوال ساعتوں کے وقت کی نوید دے

خدا کرے کہ اس کے صبح و شام بھی حسین ہوں

وہ درد مند‘ شاد کام حُسن کا اسیر ہے

مُدام رنگ و بُو کی لازوال نعمتوں سے سرفراز ہو

وہ تیرگی میں روشنی اُجالتا سفیر ہے

وہ خُوب و زشت رُستخیز ساعتوں سے با خبر

وہ چاہتا ہے رنگ و بو سے یہ زمیں مہک اٹھے‘ لہک اٹھے

وہ چاہتا ہے ہر نظر حسین ہو

محبتوں کا وہ امیں

سدا بہار ساعتوں کا جانشیں

سکوت توڑتا ہوا

ستم رسید گاں کے حق میں بولتا ہوا

کہ اس کا ہر یقین ہے کلام پر‘ قیام پر

حُسن کے دوام پر

وہ چشمِ نم کا حوصلہ

وہ چاہتوں کا سلسلہ

وہ رنگ و بُو کا رابطہ

وہ نظمِ زندگی سے آشنا

وہ زمہریرِ زندگی کے چاروں اور پھیلتی

حدود کا‘ قیود کا‘ وہ لہر لہر زندگی

کی خواہشوں کے ہست کا‘ وُجود کا

ملاحتوں‘ صباحتوں سے عطر بیز بُوند بُوند زندگی

کے بُود کا‘ بلادِ بے اماں میں زخم خوردگاں

کی ہر خوشی کی ہے صدا

محبتوں کی وہ

حسیں فضا

وہ چاہتوں کی ہے صدا

یہ پیش و پس کی صورتیں

عجب سی داستان ہے

وہ ماہ و شب کے سلسلوں کو دائمی جمال سے

نوازنے کی آرزو لیے ہوئے

قدم قدم ہے گامزن

یہاں وہاں

رواں دواں

وہ چاہتا ہے روز و شب اُجالنا

یہ ماہ و شب اُجالنا

ترے لیے‘ مرے لیے

اماوسوں کی تیرگی سے ماہتاب اجالنا

وہ پیار کا اسیر ہے

وہ امن کا سفیر ہے

خدا کرے کہ اُس کی خواہشات کو کمال ہو

خدا کرے کہ اُس کی ہراُمنگ لازوال ہو

سدا بہار ساعتوں سے اُس کے روز و شب کے

سلسلے حسین ہوں

خُدا کرے کہ اُس کے ماہ و سال بے مثال ہوں

خُدا کرے مدام رنگ و بُو کے سلسلوں سے

اُس کے ماہ وسال میں کمال ہو

خُدا کرے وہ اُس کی رحمتوں سے مالا مال ہو

خُدا کرے شدید موسموں کی رُستخیزیاں ہی اُس کی

ڈھال ہوں

خُدا کرے

خُدا کرے

(نبیل احمد نبیل)

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

تبصرہ تحریر کریں۔

Your email address will not be published. Required fields are marked *