ِاس ہجومِ نسل نو میں کون سنتا ہے میری
میرے کانوں کے لیے میرے لیکچر رہ گے
تھا جنھیں ذوقِ سماعت وہ کبھی کے جاچکے
اب تو میرے سامنے ڈیسکوں پر پتھر رہ گئے
ِاس ہجومِ نسل نو میں کون سنتا ہے میری
میرے کانوں کے لیے میرے لیکچر رہ گے
تھا جنھیں ذوقِ سماعت وہ کبھی کے جاچکے
اب تو میرے سامنے ڈیسکوں پر پتھر رہ گئے
نہ ہمیں خبر تھی نہ اسے پتہ چلا
وہ ہمارے کمرہ جماعت کو ویران کر گیا
پچھلی غلطیوں پر کیا پچتانا اے غم استاد
آشیانہ ہی اجڑ گیا سزا کے نہ ملنے سے
ہا ہا ہا